فاٹا اصلاحات: قبائلی علاقوں کے دو محکمے تعلیم اور صحت خیبر پختونخواہ حکومت کے ماتحت کر دئیے گئے
اسٹیبلیشمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخواکی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق قبائلی علاقے خیبرپختونخوامیں ضم ہونے کے بعدڈائریکٹرہیلتھ سروسزفاٹااب سیکرٹری ہیلتھ خیبرپختونخوا کے ماتحت کام کریگا۔

خیبرپختونخواحکومت نے فاٹااصلاحات پرعملی طورپرعمل درآمدشروع کردیا۔قبائلی علاقوں کے صوبے میں ادغام کی روشنی میں خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی علاقوں کا ہیلتھ اور ایجوکیشن سسٹم کو صوبائی محکموں کے ماتحت کرنے کا اعلامیہ جاری کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق آئندہ چند ہفتوں میں تمام معاملات صوبائی محکموں کے ماتحت کر دئیں جایئنگے۔
اسٹیبلیشمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخواکی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق قبائلی علاقے خیبرپختونخوامیں ضم ہونے کے بعدڈائریکٹرہیلتھ سروسزفاٹااب سیکرٹری ہیلتھ خیبرپختونخوا کے ماتحت کام کریگا۔جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں مزیدبتایاگیاہے کہ تمام دفتری وکاغذی معاملات سیکرٹری ہیلتھ کے زریعے نمٹائے جائینگے جبکہ اس مد میں دیگر ذیلی امور پر جلد ہی فیصلہ سازی ہوگی۔
قبائلی علاقوں میں وفاقی و دیگر اداروں کی جانب سے جاری ترقیاتی کاموں کی فنڈ و دیگر امور کیلئے سیکرٹری ہیلتھ کے پی کے زریعے ہی موجودہ انتظامات کے تحت خط وکتابت کی جائیگی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ایجوکیشن ڈائرکٹوریٹ فاٹا کو اب محکمہ تعلیم خیبر پختونخواہ کے ماتحت کام کریگا۔
واضح رہے کہ سات قبائلی علاقوں اور چھ ایف آرز کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے سے متعلق اعلامیے کے بعد فاٹا کے تمام محکموں کو صوبے کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اسکے باوجود بھی فاٹا سیکٹریٹ میں قائم ادارے متوازی حثیت سے کام کرہے تھے جسکی وجہ سے سرکاری محکموں میں اختیارات کا مسئلہ تھا۔ اب صوبائی حکومت نے باقاعدہ طور پر اعلامیے کے تحت صحت اور تعلیم کے شعبوں کو خیبر پختونخواہ کے متعلقہ محکموں میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔