کم عمری کی شادی سے متعلق بل ڈرافٹ میں ترامیم کا مطالبہ

بچوں اور خواتین کے حقوق کے لئے سرگرم غیرسرکاری تنظیموں نے خیبرپختونخوا حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کم عمری کی شادیوں کے سدباب کے لئے بنائے گئے بل میں ترامیم کی جائیں۔ اس بارے پشاور پریس کلب میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں غیر سرکاری تنظیموں کے اراکین، ڈاکٹروں، وکلا اور بھاری تعداد میں طلبا نے شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت نے کم عمری کی شادیوں سے متعلق جو بل ڈرافت تیار کیا ہے اس میں سزا پینتالیس ہزار روپے اور دو سال قید مقرر کی ہے جو کہ کم ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ مجوزہ سزا بڑھادی جائے۔ سیمینار میں شریک بلیو وینز نامی ادارے کے کوارڈینیٹر قمر نسیم نے ٹی این این کو بتایا “اس بل میں یہ واضح ہونا چاہئے کہ یہ پاٹا میں بھی لاگو ہوگا یا نہیں اور دوسرا یہ کہ اس بل میں درج ہے کہ اگر کوئی شادی نیک نیتی سے ہورہی ہے تو اس پر سزا لاگو نہیں ہوگی، اگر یہ بل پاس بھی ہوجائے تو اس کا فائدہ کوئی نہیں کیونکہ پھر کسی کو بھی سزا نہیں ہوگی”۔