خیبر پختونخوا

صوبائی حکومت ورکنگ ویمن کو سہولیات فراہم کریگی‘ پرویز خٹک

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے تحفظ کےلئے خیبر پختونخوا پالیسی 2014ء منظور ہو چکی ہے اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں بااختیار خواتین سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت ورکنگ ویمن ہاسٹل بنا رہی ہے جو 30جون تک سوشل ویلفیئر کے حوالے کر دیا جائےگا جبکہ مردان میں قائم ہاسٹل خواتین کو رہائش کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ حکومت تین دارالامان اور ویمن کرائسز سنٹر مردان ایبٹ آباد، سوات اور پشاور میں چلانے کے ساتھ صوبائی حکومت مختلف اضلاع میں خواتین کے لئے 163 صنعتی تربیتی مراکز بھی چلا رہی ہے۔ اسی طرح 125 نئے مراکزقائم کیے جا رہے ہیں جبکہ صوبے میں معذور لڑکیوں کے لئے تین سکول بھی کام کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز بے نظیر ویمن یونیورسٹی اور بعد میں وزیراعلیٰ ہاو¿س پشاور میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہ حکومت نے ملازمت کرنے والی خواتین کےلئے مختلف شعبوں میں نوکریوں کا دس فیصد کوٹہ بھی متعارف کیا ہے۔ خواتین کے حقوق کے تحفظ کےلئے قانون سازی کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے گھریلو تشدد کے خلاف بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا ہے اسی طرح پراونشل کمیشن آف ویمن بھی تکمیل کے مراحل میں ہے جبکہ خواتین کو بااختیار بنانے کےلئے علیحدہ سیکرٹریٹ کے قیام کے علاوہ کم عمری کی شادی کے بل اور تیزاب پھینکنے کے خلاف بل پر بھی کام ہو رہا ہے۔ ان کا کہناتھاکہ خیبر پختونخوا صنعتی پالیسی کے تحت حکومت خواتین کو سرمایہ کاری کےلئے ایک کروڑ مالیت کے کاروبار کےلئے 25فیصد مالی معاونت فراہم کرےگی اسی طرح خواتین چیمبر آف کامرس کو خواتین کی فنی تربیت کےلئے صوبائی حکومت نے ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ خواتین کی تیار کردہ مصنوعات کے لیے اسلاآباد اور پشاور مین تین ڈسپلے سنٹرز بھی قائم کئے جا رہے ہیں۔ مردان اور صوابی میں خواتین یونیورسٹیوں کا قیام ایبٹ آباد اور نوشہرہ میں 2ہوم اکنامکس کالجز کے قیام کے علاوہ صوبہ بھر میں خواتین کےلئے 44 کالجز کے قیام پر کام ہو رہا ہے جبکہ تمام خواتین کالجز میں ڈے کیئر سنٹرز کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ اسی طرح دشوار گزار علاقوں کے کالجوں میں خواتین اساتذہ کےلئے ایک اضافی تنخواہ کے برابر مراعات بھی رکھی گئی ہےں۔ صوبے کے 23اضلاع میں طالبات کے لئے وظیفے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے اور اس مقصد کےلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 1200ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جس سے چھٹی سے دسویں جماعت تک کی 4لاکھ36ہزار طالبات مستفید ہو رہی ہےں۔ انہوں نے کہا کہ طورغر اور کوہستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لئے پہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک کی 1250طالبات کو 1500روپے ماہانہ جبکہ چھٹی سے نویں جماعت تک کی 1750طالبات کو 2000ہزار روپے ماہانہ فراہم کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام پر 388.664ملین روپے لاگت آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے نو پسماندہ اضلاع میں ٹیکنیکل ایجوکیشن میں خواتین کی کمی پوری کرنے کےلئے ملازمتوں میں خواتین کو خصوصی رعایت دی جا رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اقدامات کے نتیجہ میں اب خواتین تعلیم اور صحت کے شعبوں کے علاوہ صنعتی اور تجارتی شعبوں میں خدمات انجام دینے لگی ہےں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی خواتین ملک و قوم کی ترقی میں اپنا بھر پور کردار یقینی بنائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام واحد دین ہے جس نے پندرہ سو سال پہلے عورت کو نہ صرف عزت کے مقام سے نوازا بلکہ اس کے حقوق کا بھر پور تحفظ کیا جو ہمارے لیے باعث وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایک کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button