خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا حکومت کی تبدیلی کا آغاز ‘ ہسپتالوں میں مفت علاج ختم

خیبر پختونخواحکومت نے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولات ختم کردی ہے جس کے پہلے مرحلے میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور نے سہولیات ختم کرنے کا باقاعدہ حکم نامہ جاری کردیا۔ حکم نامہ کے مطابق او پی ڈی میں آنے والے مریضوں کو ہسپتال میں انجکشن نہیں لگایا جائےگا اور اگر کوئی مریض انجکشن لگانے پر اصرار کرتاہو تووہ بازار سے انجکشن خریدنے کا پابند ہوگا ہسپتال سے اسے انجکشن نہیں لگایا جائےگا۔ دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ اپنے ہی نوٹیفکیشن سے مکر گئی اور مو¿قف آختیار کیا کہ حکم نامے کو غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے ادویات کی مفت فراہمی جاری ہے ۔ ایل آر ایچ انتظامیہ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال کا انجکشن لگانے کے لئے کچھ قواعد و ضوابط وضع کئے ہیں جس کے تحت ہسپتال میں انجکشن لگانے والے مریض کو پہلے ہسپتال میں داخل کیا جائےگا، ہسپتال میں داخل نہ ہونے کی صورت میں مریض کو ہسپتال کاکوئی بھی سٹاف ممبر انجکشن نہیں لگاسکے گا۔ واضح رہے کہ ہسپتال میں مریض کو داخل کرنے کی فیس 220 روپے بتایا جاتاہے جبکہ او پی ڈی پرچی اس کے علاوہ ہوگی ۔ اسلئے 220 روپے کے داخلے کے بعد ہسپتال میں فینک، زینٹک، ٹرامال، نوسفا اور رائزک انجکشن میں سے بیماری کے مطابق انجکشن لگایا جائےگا۔ حکم نامہ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ اگر کوئی مریض ڈی ہائیڈریٹ ہوا ہے تو اس کو صرف اورل میڈیسن لکھی جائے گی جومریض کو بازار سے لانا ہوگا اور اگر کوئی مریض اپنے آپ کو ری ہائیڈریٹ کرنا چاہیے تو اس ری ہائیڈریٹ کرنے والی ادویات بازار سے خریدنی ہوگی ۔ اس سلسلے میں لیڈی ریڈنگ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں فری علاج پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے جبکہ غیر ضروری ا نجکشن پر پابند عائد کردی گئی ہے ،تاہم دوسری جانب ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر مذکورہ انجکشن غیر ضروری ہے تو پھر مریضوں پر بازار سے کیوں منگوائے جاتاہے اور ان لوگوں کے خلاف ابھی تک کارروائی کیوںنہیں کی گئی جنہوں نے انسانی جانوں کے لئے نقصان دہ انجکشن سرکاری خزانے سے خریدے تھے ۔دوسری جانب لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے تمام وارڈوں میں مریض ادویات کے لئے ترس رہے ہیں تمام مریض اس وقت ادویات بازار سے خرید رہے ہیں ۔اس سلسلے میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ڈائریکٹر ایمرجنسی کا کہناہے کہ حکم نامے میں الفاظ کے مبہم استعمال کی وجہ سے غلط فہمی پیدا ہوئی ہے اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہسپتال میں مفت علاج کی سہولت ختم کردی گئی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button