ایف آئی اے نے بی آر ٹی کی باقاعدہ تحقیقات شروع کردی

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے پشاور ھائیکورٹ کے احکامات پر پشاور میں تعمیر ہونے والی بس ریپڈٹرانزٹ [بی آر ٹی] منصوبے کی انکوائری شروع کردی ہے۔
ایف آئی اے نے میگا منصوبے کی تحقیقات کیلئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے جس کی سربراہی ادارے کے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر کریںگے۔
پشاورھائی کورٹ نے چند روز پہلے اس حوالے سے اپنے فیصلے میں ایف آئی اے کو کہا تھا کہ 45 دن کے اندر بی آر ٹی کے منصوبے کی تحقیقات مکمل کرلیں۔
ھائیکورٹ کے فیصلے پر صوبائی حکومت نے کہا تھا کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے کیونکہ اس منصوبے پر سپریم کورٹ نے پہلے نیب کو تحقیقات کرنے سے روک لیا ہے۔ حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ تحقیقات کے خلاف نہیں ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ ایک دفعہ منصوبہ مکمل ہوجائے اس کے بعد کوئی بھی تحقیقات کرلے۔
27 کلومیٹر پر مشتمل بی آر ٹی کا منصوبہ پی ٹی آئی کی سابق صوبائی حکومت کے دور میں اس وقت شروع کیا گیا تھا اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ منصوبہ چھ ماہ میں مکمل ہو جائے گا لیکن منصوبہ اب تک مکمل نہیں ہو سکا ہے۔
یہ منصوبہ بنیادی طور پر 49 ارب روپے کے بجٹ سے شروع ہوا تھا اور اب اس کی لگت 66 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے جس کے لیے 53 ارب روپے کی فنڈنگ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کر رہا ہے۔