جمال خاشقجی کی باقیات سعودی قونصل خانے کے باغ سے مل گئیں۔ برطانوی میڈیا کا دعویٰ
برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کی لاش ٹکڑے ٹکڑے کر کے دفن کی گئی تھی جبکہ صحافی کا چہرہ زخم لگا کر مسخ کردیا گیا تھا۔

برطانیہ کے ذرائع ابلاغ نے مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کی باقیات استنبول کے سعودی قونصل خانے کے باغ سے برآمد ہونے کا دعویٰ کر دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کی لاش ٹکڑے ٹکڑے کر کے دفن کی گئی تھی جبکہ صحافی کا چہرہ زخم لگا کر مسخ کردیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق باقیات کی فرانزک لیب سے تصدیق کرانے کے لیے تیاریاں کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ مقتول صحافی کی باقیات ملنے کی خبر اس وقت سامنے آئی جب ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے پارلیمنٹ سے خطاب میں قتل کو سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے سعودی عرب سے لاش کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔
طیب اردوغان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ریاض سے استنبول آنے والے 15 افراد نے سعودی قونصل خانے کے 3 ملازمین کے ساتھ مل کر صحافی کو قتل کیا اور لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے مقامی شخص کے حوالے کردیا تھا۔
ترک صدر کے مطابق تحقیقاتی ادارے لاش کی تلاش میں مصروف ہیں۔
انہوں نے سعودی حکومت کے موقف کو رد اور حقائق سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ جمال خاشقجی کو ترکی کی سرزمین پر قتل کیا گیا اور ملکی آئین کے تحت ہی ان کے قتل کی تفتیش کی جائے گی۔
دوسری جانب سعودی حکومت نے 19 اکتوبر کو مسلسل سترہ روز تک انکار اور واقعہ سے لاعلمی کے اظہار کے بعد بالاخر خاشقجی کے قتل کا اعتراف کر لیا۔
یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی واشنگٹن پوسٹ کیلئے کال لکھتے تھے اور شاہی خاندان کے ناقد ہونے کی وجہ سے اپنا آبائی وطن چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔
2 اکتوبر کو جمال اپنی ترک منگیتر کو سعودی قونصل خانے کے باہر چھوڑ کر ضروری دستاویزات کے حصول کیلئے قونصل خانے کے اندر گئے اور پھر باہر نہیں آئے جس کے بعد سے لے کر اب تک ان کی گمشدگی یا قتل کا یہ واقعہ عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔