بین الاقوامی

سعودی عرب نے اپنے صحافی جمال خشوگی کے قتل کی تصدیق کردی ہے۔

سعودی فرمانروا نے واقعے پر دواعلی عہدیداروں کو برطرف کردیا ہے جس سے اس کیس کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے اور سعودی عرب اور مغربی ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔

 

سعودی عرب کے پبلک پر اسیکیوٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمال خشوگی اورقونصل خانے میں ان سے ملنے والے لوگوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس دوران انہیں قتل کردیاگیا۔

سعودی فرمانروا نے واقعے پر دواعلی عہدیداروں کو برطرف کردیا ہے جس سے اس کیس کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے اور سعودی عرب اور مغربی ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔

خفیہ ادارے کے نائب سربراہ احمد العیری اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے سینئر معاون سعود ال قحطانی کو اس معاملے پر برطرف کردیا گیا۔

تحقیقات ابھی جاری ہیں اور اس سلسلے میں اٹھارہ سعودی باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف سے صحافی جمال خشوگی کی موت کی وضاحت قابل بھروسہ ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے لئے کام کرنے والے سعودی عرب کے صحافی اور کالم نگار جمال خشوگی اس ماہ کی دوتاریخ کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد سے لاپتہ تھے

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button