بین الاقوامی

برطانیہ کی تاریخ میں پہلی بار کرنسی نوٹ پر کسی مسلمان خاتون کی تصویر جاری کرنے کا فیصلہ

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بینک آف انگلینڈ‘ نے دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ کیلئے جاسوسی کی خدمات سرانجام دینے والی نور النساء عنایت نامی خاتون کی تصویر 50 پاؤنڈ کے کرنسی نوٹ پر چھاپنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔

برطانیہ کے مرکزی بینک نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کرنسی نوٹ پر کسی مسلمان خاتون کی تصویر جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بینک آف انگلینڈ‘ نے دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ کیلئے جاسوسی کی خدمات سرانجام دینے والی نور النساء عنایت نامی خاتون کی تصویر 50 پاؤنڈ کے کرنسی نوٹ پر چھاپنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔

واضح رہے کہ 50 پاؤنڈ کے کرنسی نوٹ پر اس وقت برطانیہ کی ملکہ الزبتھ  دوم کی تصویر موجود ہے۔

رپورٹس کے مطابق نور کے شان دار کارنامے کے سبب بینک آف انگلینڈ کی جانب سے شخصیات کے انتخاب میں معاونت پر مامور مؤرخين نے 50 پاؤنڈ کے کرنسی نوٹ پر نور کی تصویر چھاپنے کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

یکم جنوری 1914ء کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں پیدا ہونے والی نور النساء کے والدین کا تعلق ہندوستان سے تھا جبکہ ان کے والد عنایت خان ٹیپو سلطان کے پڑ پوتے تھے۔

برطانیہ میں Nora Baker  کے نام سے مشہور نورالنسا عنایت  نے دوسری جنگ عظیم کے دوران فرانس میں رہتے ہوئے برطانوی افواج کے لیے جاسوسی کے فرائض انجام دیئے تھے۔

نور النساء نے 19 نومبر 1940ء میں خواتین کی ضمنی ایئر فورس WAAF میں کلاس 2 ایئر کرافٹ افسر کے طور پر شمولیت اختیار کی اور برطانیہ کی جانب سے جرمنی کے خلاف کام کرنے والی پہلی خاتون وائرلیس آپریٹر بنیں۔

نور کو 13 اکتوبر 1943ء میں پیرس میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور 10 ماہ تک ایک عسکری کیمپ میں تشدد کا نشانہ بنانے کے باوجود منہ نہ کھولنے پر سر پر گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

اپنے قتل کے وقت نور کی عمر صرف 29 برس تھی۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد 1949ء میں انہیں برطانیہ کے سب سے بڑے شہری اعزاز ’جارج کراس‘ سے نوازا گیا جبکہ نور پہلی مسلم اور ایشیائی خاتون ہیں جن کا تانبے سے بنا مجسمہ لندن کے گورڈن سکوائر گارڈن میں نصب کیا گیا ہے۔

فرانس کی جانب سے بھی انہیں سب سے اعلیٰ شہری اعزاز کروکس ڈی گیری سے نوازا جا چکا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button