بین الاقوامی

افغانستان، ہلمند میں دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار سمیت چار افراد جاں بحق

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی ترجمان عمر زہوک نے بتایا کہ عبدالجبار قہرامان الیکشن آفس میں اپنے حامیوں کے ساتھ اجلاس کررہے تھے کہ ان کے صوفے کے نیچے چھپایا گیا بم زور دھماکے سے پھٹ گیا۔

افغانستان کے صوبے ہلمند میں دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ سات زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی ترجمان عمر زہوک نے بتایا کہ عبدالجبار قہرامان الیکشن آفس میں اپنے حامیوں کے ساتھ اجلاس کررہے تھے کہ ان کے صوفے کے نیچے چھپایا گیا بم زور دھماکے سے پھٹ گیا۔

رپورٹ کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی۔

افغان وزیر داخلہ ویس احمد برمک نے صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں انتخابی امیدوار عبدالجبار قہرامان کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہوئے جبکہ 3 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔

دوسری جانب افغانستان کے صدر اشرف غنی نے قہرامان کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار کیا ہے۔

انتخابی امیدوار عبدالجبار قہرامان کو طالبان کی جانب سے امیدواروں کو پارلیمانی انتخابات سے دستبردار ہونے کی دھمکی کے بعد نشانہ بناہا گیا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں اب تک انتخابی مہم پر ہونے والے حملوں میں کم از کم 10 امیدوار ہلاک ہوچکے ہیں۔

طالبان نے اسکولوں کو پولنگ سینٹرز بنانے اور اساتذہ اور طلبا کو انتخابی عمل کا حصہ بننے سے اجتناب کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں کیونکہ ووٹنگ کے وقت پولنگ سٹیشن بنائے گئے اسکولوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

افغانستان میں 20 اکتوبر کو ہونے والے انتخابات کے لیے انتخابی مہم کا وقت گزشتہ شب ختم ہوچکا ہے جہاں 249 پارلیمانی نشستوں پر تقریباً ڈھائی ہزار امیدوار میدان میں ہیں جن کے انتخاب کے لیے افغان عوام 20 اکتوبر کو اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔

انتخابات کے لیے 5 ہزار پولنگ سینٹر قائم کیے جائیں گے جس میں 90 لاکھ افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے تاہم خودکش حملوں کی وجہ سے ووٹرز ٹرن آؤٹ کم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اگرچہ پولنگ کے دن ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے 50 ہزار فوجی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button