بین الاقوامی

افغان حکام اور علماء پر مشتمل وفد کی مولانا سمیع الحق کو افغان جنگ میں ثالثی کی پیشکش

جے یو آئی س کے امیر کا افغان وفد کی پیشکش کے جواب میں کہنا تھا کہ افغان جنگ ایک عالمی مسئلہ ہے جسے بشمول امریکہ دیگر عالمی طاقتیں حل ہوتا دیکھنا نہیں چاہتیں اس لیے افغان آپس میں مل بیٹھ کر ملکی نظام پر اتفاق رائے پیدا کریں۔

نوشہرہ میں جمعیت علمائے اسلام س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے ساتھ افغان حکام اور علماء پر مشتمل وفد نے ملاقات کی ہے جس میں افغانستان کی موجودہ سورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

نوشہرہ کے مدرسے جامعہ حقانیہ میں ہوئی ڈھائی گھنٹے طویل ملاقات کے دوران افغان وفد نے مولانا سمیع الحق کو افغانستان میں جاری لڑائی میں ثالث کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔

جے یو آئی س کے امیر کا افغان وفد کی پیشکش کے جواب میں کہنا تھا کہ افغان جنگ ایک عالمی مسئلہ ہے جسے بشمول امریکہ دیگر عالمی طاقتیں حل ہوتا دیکھنا نہیں چاہتیں۔

مولانا سمیع الحق نے وفد کو بتایا کہ وہ اکیلے اپنے ناتواں کندھوں پر اتنا بھاری بوجھ نہیں اٹھا سکتے تاہم ان کی دلی خواہش ہے کہ افغان جنگ اپنے منطقی انجام کو پہنچے اور مزید خون خرابہ نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی ان کا مشورہ تھا کہ چند افغان حکام اور چند علماء امریکہ کی غیرموجودگی میں بیٹھیں اور آپس میں صلاح مشورے کے بعد اپنی اپنی تجاوی پیش کریں۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ افغان عوام کو چاہیے کہ آپس میں صلاح مشورے کے ساتھ ملکی نظام پر اتفاق رائے پیدا کریں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button