صحت

شمالی وزیرستان: 13 ماہ کا ایک اور بچہ پولیو وائرس کا شکار

شمالی وزیرستان سے پولیو کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری، 13 ماہ کے ایک اور بچے میں وائرس کی تصدیق ہو گئی۔

ایمرجنسی آپریشن سنٹر (ای او سی) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقہ میرعلی میں 13 ماہ کے بچے میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

دوسری جانب ترجمان وزارت صحت نے والدین سے اپنے بچوں کو پولیو کی جاری مہم میں پولیو کے قطرے پلانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سے یہ پولیو کا چوتھا کیس رپورٹ ہوا ہے، اس سال تمام کیسز شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق پولیو کا خاتمہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، پولیو کے خاتمے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے، میڈیا، سول سوسائٹی، علماء کرام عوام میں آگاہی کیلئے بھرپور کردار ادا کریں، پولیو کے دو قطرے ہمارے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچا سکتے ہیں، ”پورے ملک میں تئیس مئی سے پولیو کی مہم جاری ہے، پولیو کے قطرے پلانا اور بچوں کو بیماری سے بچانا ہمارا مذہبی اور اخلاقی فرض ہے، پولیو کے خاتمے کی جنگ والدین کی مدد کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی۔”

خیال رہے کہ شمالی وزیرستان کے ایڈیشنل ہیلتھ آفیسر (اے ڈی ایچ او) ڈاکٹر شمس نے یہ انکشاف کیا تھا کہ ان علاقوں میں پولیو ٹیم فیک مارکنگ کرتی رہی ہے جس کی وجہ سے بچے پولیو کے قطروں سے محروم رہ گئے تھے۔

ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں ڈاکٹر شمس نے بتایا تھا کہ کئی سو بچوں کے والدین خاموش انکاری ہیں، پولیو مہم میں یہ لوگ پولیو ٹیموں سے اپنی انٹری کے ساتھ بچوں کے ہاتھ پر فیک مارکنگ بھی کراتے ہیں، ای پی آئی اور پولیو ٹیموں کے اہلکاروں کو مقامی لوگ کی جانب سے ڈرایا دھمکایا بھی جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ خاموش رہتے ہیں اور فیک مارکنگ کر کے واپس آ جاتے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button