صحت

سرکاری ملازمین کو محکمہ صحت واپس بھیجنے کی تیاری، ڈاکٹروں اور نرسوں نے احتجاج کی دھمکی دیدی

خیبر پختونخوا حکومت نے تدریسی ہسپتالوں سے سرکاری ملازمین کو محکمہ صحت واپس بھیجنے کی تیاری مکمل کر لی، میڈیکل ٹیچنگ ہسپتالوں میں سرکاری ملازمین کو 31 جنوری تک محکمہ صحت کو رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری بصورت دیگر ملازمین سول سرونٹس تصور نہیں ہوں گے۔

محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ کے تدریسی ہسپتالوں میں کام کرنے والے ملازمین کی پروموشن، پنشن اور دیگر مراعات ایم ٹی آئی ایکٹ کے مطابق ہوں گے، تاہم جو سول سرونٹ ایم ٹی آئی میں کام نہیں کرنا چاہتا وہ 31 جنوری تک ڈی جی ہیلتھ کو درخواست دے۔

اس اعلامیہ کے بعد بنوں، چارسدہ، پشاور اور دیگر ایم ٹی آئی ہستپالوں سے سول سرونٹس کی جانب سے محکمہ صحت کو درخواستیں موصول ہونا شروع بھی ہوئیں۔

دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز، ینگ نرسز اور چترال نرسز فورم نے نوٹیفکیشن کو مسترد کر کے احتجاج کی دھمکی دی ہے، نائب صدر پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق حکومت ایم ٹی آئی کی ناکامی کا ملبہ سول سرونٹس پر ڈال رہی ہے، وزیر صحت کو پہلے ان ہسپتالوں کا آڈٹ کر لینا چاہئے تاکہ حقیقت سامنے آ جائے۔

ڈاکٹر راحیل نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اعلامیہ واپس نہ لیا گیا تو ہیلتھ ورکرز سڑکوں پر آ جائیں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button