اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزول جج شوکت عزیز صدیقی کا اپنی برطرفی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ معزول جج شوکت عزیز صدیقی نے وکلاء سے مشاورت کی ہے جس کے بعد پیر تک برطرفی کا نوٹی فیکیشن سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا اور وزارت قانون کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزول جج شوکت عزیز صدیقی نے اپنی برطرفی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معزول جج شوکت عزیز صدیقی نے وکلاء سے مشاورت کی ہے جس کے بعد پیر تک برطرفی کا نوٹی فیکیشن سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا اور وزارت قانون کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم جوڈیشل کونسل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش صدر مملکت کو ارسال کی تھی جسے انہوں نے منظور کرلیا تھا۔
صدر کی جانب سے منظوری کے بعد جسٹس شوکت کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جب کہ اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے برطرفی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ معزول جج شوکت عزیز صدیقی نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی خفیہ ایجنسی عدالتی امور میں مداخلت کررہی ہے اور خوف و جبر کی فضا کی ذمہ دار عدلیہ بھی ہے جب کہ میڈیا والے بھی گھٹنے ٹیک چکے ہیں اور سچ نہیں بتا سکتے۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کی آزادی بھی بندوق کی نوک پر سلب ہو چکی ہے۔
دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل مکمل فعال اور ججز کے احتساب کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے اور اب ججز کو کام کرنا ہو گا اور کسی کے ساتھ رعایت نہیں کی جائے گی۔