فاٹا انضمامقبائلی اضلاع

"اکاخیل قبیلے کے لوگ کسی بھی وقت مخالف فریق پر حملہ کر سکتے ہیں”

تیراہ اکاہ خیل کے علاقہ شاڈالے میں بیزوٹی قبائل کی لشکر کشی سے جاں بحق ہونے والے اکاخیل قبیلے دو افراد کا جنازہ ادا کردیا گیا،دونوں قبیلوں کے درمیان اندرونی خلفشار کی کیفیت میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے اور تاحال دونوں قبیلوں کے درمیان فائر بندی نہیں ہو سکی ہے۔

نمائندہ ٹی این این کے مطابق مقتولین کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی جس میں رکن صوبائی اسمبلی حاجی شفیق آفریدی سمیت درجن بھر دیگر سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ آفریدی قبائل کے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

بعدازاں اکا خیل قبیلے کی تمام سرکردہ ذیلی شاخوں کے مشران نے اورکزئی ایجنسی کے بیزوٹی قبائل کی جانب سے لشکر کشی اور قبیلے کے دو افراد کو دن دیہاڑے قتل کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا، اس موقع پر بدلہ لینے کے عزائم کے اظہار پر مبنی جذباتی مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔

اکاخیل قبیلے کی ممتاز سیاسی شخصیت اور پیپلز پارٹی کے رہنماء حاجی سہیل احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیزوٹی قبائل نے پورے آفریدی قبائل کی غیرت کو للکارا ہے اور ظلم کی انتہا کرکے لشکر کشی کے دوران قبیلہ اکا خیل کے دو امن پسند افراد کو پہلے گرفتار اور بعد میں اجتماعی طور پر بڑی بےدردی سے قتل کیا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ زمینی تنازعہ کا ماضی میں قبائلی جرگوں کے ذریعے خاتمہ ہوا تھا لیکن بیزوٹی قبائل نے اورکزئی سکاؤٹس اور مقامی خاصہ دار لیویز حکام کی پشت پناہی پر زبردستی ہمارے قبیلے کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جس میں یہ وا قعہ بھی رونما ہوا، اکاخیل قبیلے کے مشران سخت مشتعل ہیں اور وہ کسی بھی صورت اس ظالمانہ اقدام کو برداشت نہیں کریں گے۔

 

حاجی سہیل احمد نے کہا کہ آفریدی قبائل کے اہم مشران سے کل مشاورت کے بعد ہمارے مشران کل کسی بھی وقت آئیندہ کا لائحہ عمل اپنانے کے سلسلے میں پریس کانفرنس کریں گے، دونوں قبیلوں کے درمیان اس وقت حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور قبیلے کے لوگ کسی بھی وقت مخالف فریق پر حملہ کر سکتے ہیں۔

اکاخیل کے مشران و کشران کا ایک ہنگامی جرگہ بمقام شڈالی قبرستان پر منعقد ہوا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل وضع کرنے کے لئے 15 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

اس موقع پر مقررین نے اس افسوسناک اور دردناک واقعہ پر قوم اکاخیل کو صبر اور امن کو برقرار رکھنے پر زور دیا اور کہا کہ تمام سیاسی قیادت اکاخیل کے ساتھ ہے اور اس افسوسناک واقعے پر پوری قوم غم سے نڈھال ھے، 15 رکنی کمیٹی جو لائحہ عمل کو وضع کرے گی اسے ہر پلیٹ فارم پر سپورٹ کیا جائے گا۔

دوسری جانب بیزوٹی قبیلے نے دعوی کیا ہے کہ علاقہ شڈالے وڑان میں قوم اکاخیل کے لوگوں نے قوم بیزوٹ کی زمینوں پر قبضہ کرنے کے لئے حملہ کیا تھا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی تھی، جوابی فائرنگ میں اکاخیل کے دو افراد جاں بحق ہوئے۔

قبیلے کے لوگوں کے مطابق مذکورہ علاقے میں دونوں اقوام کے مابین زمینی تنازعہ برسوں سے چلا آ رہا ہے تاہم اکاخیل کی طرف سے ایسا قدم اٹھانا قابل افسوس تھا، جانی نقصان پر بھی افسوس ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دن (29 اپریل کو) تیراہ شڈالی اکاخیل آفریدی کے علاقے پر قوم بیزوٹی اورگزئی کے لوگوں نے یلغار کر کے اکاخیل کے 2 افراد کو آبائی جائیداد میں قتل کر دیا تھا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button