جرائم

صوابی: بینک چوکیدار کو قتل اور ایک کروڑ روپے لوٹنے والا ملزم گرفتار

صوابی پولیس نے نیشنل بینک زیدہ میں سیکورٹی گارڈ کو قتل اور ایک کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹنے والے ملزم کو چند گھنٹوں میں گرفتار کر لیا اور لوٹی ہوئی رقم، آلہ قتل اور ڈیجیٹل ویڈیو ریکارڈر (DVR) بھی برآمد کر لئے۔

صوابی پولیس ترجمان کے مطابق گزشتہ روز علی الصبح مقامی تھانہ زیدہ پولیس کو نیشنل بینک زیدہ میں چوکیدار کے قتل کی بابت اطلاع موصول ہوئی جس پر زیدہ پولیس فوری طور پر کرائم سین پہنچ گئی جبکہ اسی اثناء میں ڈی پی او صوابی کیپٹن (ر) نجم الحسنین نے بھی جائے وقوعہ کا وزٹ کر کے صورتحال کا جائزہ لیا۔

دریں اثناء بینک منیجر اختر اللہ سکنہ رسالپور نوشہرہ نے تھانہ زیدہ پولیس کے روبرو رپورٹ درج کراتے ہوئے بیان کیا کہ ان کو صبح بینک سیکورٹی گارڈ نے بینک کا دروازہ کھلا ہونے اور سیکورٹی گارڈ فضل الرحمٰن کے قتل ہونے کی بابت اطلاع دی، موقع پر پہنچ کر سیکورٹی گارڈ کو قتل شدہ اور بینک کے اندر DVR بھی عدم موجود پایا تاہم سیف لاکر کے کمرے کا تالہ درست طور پر مقفل تھا اور کیشئر عامر کے پہنچنے پر سیف لاکر کا کمرہ کھول کر لاکر چیک کیا تو وہ بھی درست طور پر مقفل تھا اور اس پر کسی قسم کے نشانات نہیں تھے، اس دوران سیف لاکر کو کھول کر دیکھا تو 1 کروڑ روپے سے زائد رقم غائب تھی۔

صوابی: بینک چوکیدار کو قتل اور ایک کروڑ روپے لوٹنے والا ملزم گرفتاربینک منیجر کی رپورٹ پر تھانہ زیدہ میں مقدمہ درج رجسٹر کر کے تفتیش شروع کی گئی۔

اس ڈکیتی کے حوالے سے ڈی پی او صوابی نے ایس پی انوسٹی گیشن صوابی محمد فیاض کی سربراہی میں ڈی ایس پی صوابی فاروق زمان، ایس ایچ او زیدہ ناظم خان، تفتیشی افسران محتاج خان اور اے ایس آئی زاہد انچارج CFU پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی جس نے تکنیکی بنیادوں پر تفیش کرتے ہوئے انتھک کوششوں کی بدولت ملزم مخدوم ولد نادر خان سکنہ پنج پیر تک رسائی حاصل کر کے اسے گرفتار کر لیا۔

دوران انٹاروگیشن معلوم ہوا کہ ملزم مخدوم سکنہ پنج پیر بینک سیکورٹی گارڈز کا سپروائزر ہے جو وقوعہ کی رات بینک گیا اور سیکورٹی گارڈ سے بات چیت کر کے اندر داخل ہوا اور اس کو فائرنگ سے قتل کر کے وہاں سے ڈپلیکیٹ چابیوں کے ذریعے سیف لاکر کھول کر رقم متذکرہ بالا لوٹ لی جبکہ اپنے ساتھ DVR سسٹم بھی لے کر فرار ہوا۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزم سے سرقہ شدہ رقم، DVR اور آلہ قتل پستول بھی برآمد، مزید تفتیش جاری ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button