خیبر پختونخواسٹیزن جرنلزم

ڈی آئی خان، چہکاتا گاؤں میں سیوریج کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات

 

سٹیزن جرنلسٹ ممانڑہ آفریدی

ڈیرہ اسماعیل خان کے گاؤں چہکاتا میں سیوریج کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق سیوریج کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں میں نالیوں کا پانی پھیل جاتا ہے جس کی وجہ سے صحت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ تقریبا 300 گھرانے اس سے متاثر ہورہے ہیں۔ گاؤں چہکاتا کی مسجد سے دریائے انڈس کے لئے مرکزی نالی تک سیوریج لائن کی ضرورت ہے ، جس کی لمبائی 2 کلومیٹر ہے۔
‘پہلے کسی کی توجہ اس مسئلے کی جانب نہ تھی لیکن اب چونکہ ہر شخص صحت کے مسئلے سے پریشان ہے تو سب چاہتے ہیں کہ یہ مسئلہ حل ہو، ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں، جمعہ کی نماز کے لئے جاتے ہوئے ، گھر سے مسجد تک ، گندے پانی کی وجہ سے ایک ناگوار بو آ رہی ہوتی ہے، مجھ سمیت بہت سارے مقامی افراد ڈائریا سے گزر چکے ہیں۔ ‘ 25 سالہ عظمت اعظم نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس مسئلے کے حوالے سے متعلقہ محکمہ سے مدد لینے کی کوشش کی اس کے علاوہ ہم نے کچھ تنظیموں سے بھی رابطہ کیا ہے کہ ہمارا یہ مسئلہ حل کردے۔
نور ویلفیئر آرگنائزیشن سے محمد نور نے بتایا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ ہم نومبر میں متعلقہ محکمہ کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ ہم اس سلسلے میں درخواست جمع کروانے کے عمل میں ہیں۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ مقامی لوگ اب اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے جوش و جذبے کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
مقامی مولوی نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے بتایا کہ مسجد میں آتے ہوئے سیوریج کے گندا پانی کی وجہ سے ہمارے کپڑے گندا ہوجاتے ہیں، کیا یہ ٹھیک ہے کہ ہم ان ہی کپڑوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟ میں انہیں ان طریقوں کی فہرست دیتا ہوں جہاں وہ پانی کے ساتھ کپڑے کو صاف کرسکتے ہیں لیکن یہ مسئلہ دن بدن بڑھتا جارہا ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ مسئلہ جلد ازجلد حل کریں۔
علاقہ مکینوں نے کہا ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ براہ کرم اس مسئلے کو حل کریں، یہ ان کو بہت چھوٹا مسئلہ معلوم ہوگا لیکن یہ صحت سے متعلق ایک بہت ہی سنگین مسئلہ ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button