بلاگزصحت

کیا واقعی کچا چرس انسان کو ذہنی مریض بنا دیتا ہے؟

نشاء عارف

بیٹی کا رشتہ نا کرانے پر جادو ٹونا ہوا جس کی وجہ سے اب اس پر جن آتے ہیں، بہت عرصہ سے رشتے پر تنازعہ تھا آخر کار ان لوگوں نے بیٹی پر جادو کیا، بعد میں تعویذ اور دم وغیرہ سے بہتر ہو گئی لیکن جن اب بھی آتے ہیں۔

پشاور کی حسن بی بی کی بیٹی تیس سال کی ہے، اکثر جسے جھٹکے آتے ہیں اور اس کے گھر والے کہتے ہیں کہ اس پر جنات کا سایہ ہے۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں شعبہ ذہنی امراض سے وابستہ پروفییسر ڈاکٹر مختیار عظیمی کے مطابق انسان کو ذہنی مرض 3 فیکٹرز کی وجہ سے لاحق ہوتے ہیں، بائیو، سائیکو اور سوشل فیکٹرز جن میں شامل ہیں، ”بائیو سے مراد اس ذہنی مریض کے خاندان میں یہ مرض موجود ہے یا کسی میں موجود تھا جس کی وجہ سے اس کو بھی یہ مرض لاحق ہوا، جینز میں چونکہ یہ بیماری پہلے سے ہی موجود ہوتی ہے اور پھر جینیٹک لوڈنگ کی وجہ سے جینز میں کوئی نا کوئی کمزوری پیدا ہو جاتی ہے، اگر زندگی میں کوئی سٹریس یا کوئی بھی سائیکلوجیکل یا سوشل دباؤ آتا ہے تو یہ مرض سامنے آتا ہے۔”

انہوں نے مزید بتایا کہ بائیولوجیکل مسائل کے ساتھ ساتھ سائیکو اور سوشل وجوہات بھی ساتھ مل جاتی ہیں تو یہ مرض لاحق ہوتا ہے۔ حسن بی بی کی بات سے اتفاق نا کرتے ہوئے ڈاکٹر نے کہا کہ بہت سی ایسی خواتین یا مرد ہیں جن کو جھٹکے آتے ہیں اور اس دوران وہ جب بھی بات کرتے ہیں تو لوگ ان کو جنات سے تشبیہہ دیتے ہیں جو کہ باکل بھی غلط ہے، ”اصل میں ان لوگوں کی ذہنی طاقت کمزرو ہو جاتی ہے۔”

ڈاکٹر عظیمی نے مزید بتایا کہ دماغ کے دو حصے ہوتے ہیں شعور اور لاشعور، جن لوگوں کا شعور کمزور ہوتا ہے، وجوہات میں ڈپریشن، انزائٹی، سٹریس، زیادہ سوچنا یا موروثی وغیرہ شامل ہیں، ”ان وجوہات کی وجہ سے شعور کمزرو ہو جاتا ہے اور لاشعور غالب ہو جاتا ہے اور اسی دوران لاشعوری طور پر بات کرنا شروع کر دیتا ہے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ جن بول رہا ہے حالانکہ یہ ذہنی بیماری ہے اور بروقت علاج ضروری ہے، جن بھی ایک مخلوق ہے جو اپنی زندگی اپنے طریقے سے گزارتے ہیں اور ان کی تخلیق انسانوں کی تخلیق سے مختلف یا جدا ہوتی ہے اور ذہنی بیماری کا جن سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔”

پشاور کے علاقہ زنگلی سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ حیات اللہ کے والد بتاتے ہیں کہ ان کا بیٹا بالکل بھی ٹھیک تھا اور محنت مزدوری کرتا تھا، کچھ سال پہلے چرس پینا شروع کیا، دوستوں نے سگریٹ میں کچھ زہریلی چیز ملا دی جس سے حیات اللہ کا ذہنی توازن خراب ہو گیا۔

زہریلی چیز کیا تھی اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاید سانپ کے چمڑے کی راکھ ملائی تھی اور یہ بات ان کو کسی ماہر فلکیات و جادو ٹونا کے کسی بابا نے کہی ہے۔

ڈاکٹر مختیار عظیمی نے حمایت اللہ کی بات کو بھی غلط سوچ قرار دے کر کہا کہ چرس میں ایک خاص کیمیکل ہوتا ہے،
جو لوگ چرس پیتے ہیں وہ کیمیکل دماغ کے اس حصے کو متاثر کرتا ہے جس میں انسان کی پرسنالٹی اور جذبات بنتے ہیں، چرس کا استعمال ان جذبات یا پرسنالٹی کے بننے کے عمل کو غیرمتوازن بنا دیتا ہے اور چرس کے عادی بندے کی سوچ کے عمل میں خرابی پیدا کرتا ہے، ”وقت کے ساتھ ساتھ ان میں چرس کے اس کیمیکل کی وجہ سے ذہنی مرض جنم لیتا ہے۔ یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ جو بھی چرس کا استعمال کرے لازمی ذہنی مریض بن جائے لیکن مسلسل استعمال کی وجہ سے کچھ عرصہ بعد چرسی کی عادات اور رویے میں تبدیلی دیکھنے کو ملتی ہے جو ایک عام نارمل انسان سے بالکل مختلف ہوتی ہے، جن لوگوں میں بھی ذہنی امراض پائے جاتے ہیں ان کا بروقت علاج یا سائیکو تھراپی ضروری ہوتی ہے، یہ نہیں کہ ان کو دم تعویذ کے لئے کسی جعلی پیر کے پاس لے جا کر مزید ذہنی توازن بگاڑ دیا جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button