بلاگز

عید: اپنوں کے ساتھ خوشیاں بانٹنے کا بڑا زریعہ

نشاء عارف
عید سے زیادہ اپنے دادا کے گھر جانے کی جلدی ہوتی تھی، چچا زاد بہن بھائی بھی انتظار میں ہوتے تھے کہ کب شہر سے بڑے چچا اور ان کی فیملی آئے گی۔

لوگ پہلے سب اپنی عید گاؤں میں اور اپنے رشتہ داروں کے ساتھ مناتے تھے، عید سے ایک دن پہلے یا عید کے دن لوگ گاؤں جاتے اور رشتہ داروں کے ساتھ عید گزارتے تو اس عید کا اپنا ہی مزہ ہوتا تھا، گاؤں کی عید شہر کی عید سے مختلف ہوتی تھی، مجھے اب بھی یاد ہے کہ گاؤں میں عید کے تین دن میلہ لگتا تھا اور گاؤں کے سبھی بچے، مرد اور خواتین اس میلے میں شریک ہوتے تھے، پہلے دو دن مردوں جبکہ تیسرا اور آخری دن عورتوں کے لئے مختص تھا اور اس دن میلے میں مردوں کا جانا منع تھا۔

عید کے پہلے دن ہم سب بچے اپنے رشتہ داروں اور پڑوسیوں کے گھر جاتے جہاں 10 روپے کا نیا نوٹ اور ساتھ میں ایک انڈہ دیا جاتا، انڈوں کو خصوصی طور پر عید کے لیے جمع کر کے اُبال دیا جاتا اور ساتھ میں ان کو مختلف رنگ دیئے جاتے۔ سادہ چاول بنا کر اس کے اوپر دیسی گھی ڈال کر ایک دوسرے کے گھر بھجواتے تھے، بچے بڑے سب اپنے نانا، دادا، چچا، ماموں، خالہ اور پھوپھو سے عیدی لیتے اور خوشی خوشی رات بسر کرنے جاتے۔ بہت ہی مزہ آتا تھا۔

دھیرے دھیرے بزرگوں کے گزر جانے اور مصروفیت کی وجہ سے لوگوں نے گاؤں میں عید گزارنا چھوڑ دیا تھا اور شہر کی طرف رخ کرنے لگے اس طرح اپنوں سے دوری کی یہ ایک بہت بڑی وجہ بن گئی۔

پھر ایک ایسا دور آیا جس میں عید منانے کا ٹرینڈ تبدیل ہو گیا۔ گاؤں کے لوگوں نے شہر کی طرف رخ کیا اور اپنی عید کا دن شہر کے پارکوں یا تفریحی مقامات پر گزارنا شروع کیا، رات ہونے پر گھر جاتے جبکہ شہر کے لوگوں نے اپنی عید کالام، کاغان اور مری جیسی ٹھنڈی جگہوں پر منانا شروع کر دیا اور اس طرح عیدیں گزرتی گئیں لیکن اس سال اس کے برعکس ہوا۔

اب کورونا وباء کی وجہ سے دوسرا سال ہے لاک ڈاؤن لگتا ہے، لوگ باہر نہیں جا سکتے تو تقریباً سب نے دوبارہ گاؤں کا رخ کیا جس کی وجہ سے گاؤں میں عید گزارنے کا رجحان زیادہ ہو گیا ہے، اپنوں کے ساتھ دوبارہ خوشیاں منانے کا یہ ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔

کورونا ایک ایسی وباء ہے جس نے تمام دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے. دنیا کی سپرپاور قومیں بھی اس وباء کے سامنے زیرو ہیں، کچھ ایسا حال ہمارے ملک پاکستان کا بھی ہے جہاں کورونا نے ہماری تمام خوشیوں اور تہواروں کا مزہ پھیکا کر دیا ہے جن کی وجہ سے پہلے ہمارے ملک میں ہر طرف چہل پہل، بازاروں کی رونق وغیرہ بحال تھی، ہر جگہ خوشیاں ہی خوشیاں تھیں، مذہبی تہواروں کو لوگ بہت جوش و خروش سے مناتے تھے، اس دفعہ کورونا وباء کو مدنظر رکھتے ہوئے عیدالفطر پر بھی حکومت نے بہت سخت اقدامات اٹھائے تھے جس کی وجہ سے عید سب نے اپنے اپنے گھروں میں گزاری۔ اللہ تعالی ہم سب کو اس وباء سے نجات دلائے۔ آمین

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button