بنوں: کمشنر بنوں اور اقوام بنوں مشران کے مذاکرات ناکام، 19 مئی کو ہڑتال کا اعلان

کمشنر بنوں ڈویژن اور اقوام بنوں کے مشران کے درمیان مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔ مشران نے 19 مئی کو پہیہ جام، شٹر ڈاؤن ہڑتال اور اہم شاہراہیں بند کرنے کے لیے رابطوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
گزشتہ روز کمشنر بنوں ڈویژن محمد علی شاہ اور عسکری قیادت سابق سینیٹر باز محمد خان کی رہائش گاہ شہباز عظمت خیل پہنچے، جہاں اقوام بنوں کے درجنوں مشران جمع تھے۔ مذاکرات میں سابق سینیٹر باز محمد خان، پروفیسر محمد ابراہیم خان، ڈاکٹر پیر صاحب زمان، ملک عدنان خان، ملک فرزند علی خان، چیئرمین پیر کمال شاہ، حکمت یار خان، بصیر علی شاہ، ملک شکیل خان، ملک یوسف اللہ خان، ملک رضا خان سمیت سرکردہ شخصیات شریک تھیں۔
مشران نے مؤقف اپنایا کہ نورڑ سے اغوا ہونے والے اسکول ٹیچر فرمان علی شاہ کو 22 دن گزرنے کے باوجود بازیاب نہیں کرایا گیا، جبکہ بنوں کی سڑکیں بند کر کے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کیا گیا ہے۔ مزید کہا گیا کہ "امن پاسون” تحریک کے مشران پر مقدمات درج کئے گئے، کئی افراد کو شیڈول فور میں شامل کیا گیا، اور 16 پولیس اہلکاروں کو برخاست کر کے تاحال بحال نہیں کیا گیا۔
جواباً کمشنر محمد علی شاہ نے اعلان کیا کہ جمعہ خان روڈ کے سوا دیگر تمام سڑکیں کھول دی جائیں گی اور ضلعی دفاتر تک عوام کی رسائی ممکن بنائی جائے گی۔ تاہم دیگر مطالبات پر مرحلہ وار عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی گئی اور 19 مئی کا احتجاج موخر کرنے کی اپیل کی گئی۔
تاہم اقوام بنوں کے مشران حکومتی مؤقف سے مطمئن نہ ہو سکے اور مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔ بعد ازاں مشران نے 19 مئی کے احتجاج کو مؤثر بنانے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی، جو تمام اقوام سے رابطہ کرے گی اور احتجاجاً اہم شاہراہیں بند، پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا انعقاد کیا جائے گا۔