عوام کی آوازقومی

پاکستان کسٹم سروسز کے آپریشنل سیٹ اپ اور اختیارات میں ایک بہت بڑا بدلاؤ، ایس آر او جاری

محمد سلمان

فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی ار) نے ایک ایس ار او جاری کیا ہے جس کے تحت ملک بھر میں پاکستان کسٹم سروسز کے آپریشنل سیٹ اپ اور اختیارات میں ایک بہت بڑا بدلاؤ لایا گیا ہے، جس کا اطلاق یکم نومبر 2024 سے ہوگا۔ نئے حکم نامے میں جہاں کہیں ایک کلیکٹریٹ ختم کر دیئے گئے ہیں تو دوسری جانب متعدد نئے ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

ان میں سب سے زیادہ مضبوط اور طاقتور عہدہ ڈائریکٹر جنرل کسٹم انفورسمنٹ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جن کو 12 ڈائریکٹوریٹ آف کسٹم انفورسمنٹ کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ، گدانی، لاہور، ملتان، سرگودھا، اسلام اباد، پشاور، انڈس ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹرز انفورسمنٹ اور انفورسمنٹ اسکول کی ذمہ داری سپرد کی گئی ہے ۔

چیف کلیکٹر کسٹم نارتھ پہلے پورے خیبر پختونخوا میں کسٹم معاملات کے لئے ذمہ دار ٹھہرائے جاتے تھے لیکن اب وہ چیف کلیکٹر کسٹم اپریزمنٹ نارتھ پشاور کہلائیں گے۔ وہ کلیکٹریٹ اپریزمنٹ پشاور کوہاٹ اور گلگت بلتستان کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ اسی طرح کلیکٹر انفورسمنٹ پشاور کا نام بھی تبدیل کر کے ڈائریکٹر انفورسمنٹ پشاور رکھ دیا ہے۔ جس کو خیبر پختونخوا میں انسداد اسمگلنگ، انفارمیشن بیسڈ کاروائیاں، اکشن سمیت متعدد ٹاسک اور کسٹم انفورسمنٹ اسکول حوالے کیا گیا ہے۔

ایف بی ار کے نئے اعلامیہ میں ڈائریکٹر جنرل کسٹم ایئر پورٹس اسلام آباد کی نئی آسامی تخلیق کی گئی ہے وہ کراچی، لاہور، اسلام آباد اور ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں آپریشنل معاملات کے ذمہ دار ہوں گے۔ اسی طرح پشاور باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ، پشاور ایئر بیس، ڈی آئی خان، بنوں ایئرپورٹ پورٹ، اسلام آباد ایئرپورٹ، نور خان ایئر بیس، کامرہ ایئر بیس اور سکردو ایئرپورٹ پر کسٹم سروسز اب سے ڈائریکٹر کسٹم ایئرپورٹ اسلام اباد دیکھے گا۔

ایف بی آر کے اعلامیہ میں کلیکٹریٹ اپریزمنٹ پشاور کے اختیارات کو بھی ازسر نو تعین کیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا میں جو مقامات کلیکٹر اپریزمنٹ کے حوالے کئے گئے ہیں ان میں شب قدر کسٹم سٹیشن اضاخیل ڈرائی پورٹ، کنٹینر فریٹ سٹیشن امان گڑھ, شاہی اپر دیر، ناوا پاس، این ایل سی ٹرمینل جمرود، کسٹم سٹیشن شیرگڑھ خپک، ارندو، شاہ سلیم این ایل سی امان گڑھ اور کسٹم سٹیشن طورخم شامل ہیں۔

پاکستان کسٹم کے ایک سینیئر افیسر نے ٹی این این کو بتایا کہ ہم اسے ایف بی آر کے مکمل تبدیلی کے منصوبے کے لحاظ سے ایک اچھا قدم تصور کرتے ہیں۔ ایس آر او خالصتا فنکشنل ڈسٹریبیوشن کی عکاس ہے۔ ایسی کوئی چیز نہیں جو پہلے نہ ہوئی ہو اور نہ ہی کوئی چیز واپس لی گئی ہو۔ سادہ الفاظ میں یہ صرف افعال کی بنیاد پر کیا جاتا ہے یعنی اپریزمنٹ انفورسمنٹ اور ہوائی اڈے۔

Show More
Back to top button