بلاگزعوام کی آواز

ان پرندوں کو آزاد ہی رہنے دو، کیا پرندوں کو قید کرنا مناسب ہے؟

رعناز

کچھ دنوں پہلے صبح کے وقت میں اپنی ڈیوٹی کے لئے جا رہی تھی۔ میں جس رکشے میں بیٹھی ہوئی تھی تو ایک عورت بھی اس رکشے میں آ کر بیٹھ گئی، جس کے پاس ایک  پنجرے میں دو کبوتر تھے۔ ان کو دیکھتے ہی میرے ذہن میں خیال آیا کہ کیا گھر میں پرندوں کو قید کرنا اچھی بات ہے؟ مجھے ہمیشہ  سے پرندوں میں بہت زیادہ دلچسپی رہی  ہے۔ ان کی خوبصورت رنگت، میٹھے نغمے اور اڑنے کی صلاحیت مجھے اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔ بہت سے لوگ پرندوں کو اپنے گھر میں پالتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہمیں انہیں قید کرنا چاہیئے؟ کیا انہیں قید کرنا اچھی بات ہے؟  آیئے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

اگر ہم دیکھے  اور سوچے تو پرندے قدرتی طور پر آزاد مخلوق ہیں۔ وہ آسمانوں میں اڑنے، درختوں پر بیٹھنے اور اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو آزادی سے گزارنے کے لئے پیدا ہوئے ہیں۔ ان کو قید کرنا نہ صرف ان کی فطری زندگی کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ ان کے لئے ذہنی اور جسمانی دباؤ کا باعث بھی بنتا ہے۔ گھریلو پرندے اکثر اوقات قید کی وجہ سے افسردگی اور تنہائی محسوس کرتے ہیں۔ جس کا ان کی صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اکثر ہم جب کسی پرندے کو قید کرتے ہیں تو وہ بہت ہی افسردگی کے ساتھ اپنے پنجرے کے ایک کھونے میں بیٹھ جاتا ہے۔  وہ پرندہ پھر کھبی اس انداز سے نہیں چہچہاتا جس طرح  وہ آزاد ہو کے چہچہاتا ہے۔

اسی طرح اگر ہم گھر پر پنجرے کے اندر پرندوں کی دیکھ بھلا کو دیکھے تو گھر میں پرندوں کی قید کے ساتھ ان کی دیکھ بھال کا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ان کو صحت مند رکھنے کے لئے انہیں مناسب خوراک، پانی، اور مناسب جگہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر کوئی شخص انکی صحیح طریقے سے دیکھ بھال نہیں کر سکتا تو یہ پرندے بیمار ہو سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ، پرندے اپنی فطرت کے مطابق آزادانہ پرواز کی ضرورت محسوس کرتے ہیں، اور جب انہیں اس آزادی سے محروم کیا جاتا ہے تو یہ ان کی ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے، جو کہ میرے خیال میں گناہ کمانے کا بھی سبب بنتا ہے۔

دنیا میں ایسے بہت سارے ممالک موجود ہے جہاں پر پرندوں کے حقوق اور تحفظ کے لئے قوانین موجود ہے جس کی خلاف ورزی کوئی بھی شہری نہیں کر سکتا۔ ان قوانین کے تحت، پرندوں کو قید کرنا بعض اوقات قانونی طور پر ممنوع ہوتا ہے۔ ایسے قوانین کا مقصد پرندوں کی فطری زندگی اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ اس لئے اگر ہم گھر پر پرندوں کو پال رہے ہیں تو اس سے پہلے ہمیں قوانین کا جائزہ لینا ہوگا۔ قانون کے علاوہ ہمیں خود بھی اس بات پر سوچنا چاہیئے کہ ایک پرندے کو قید  کرنا کتنی بری بات ہے۔ اگر ہم اپنی مثال لے لیں تو انسان کو  اگر قید کر دیا جاتا ہے تو وہ کتنی تکلیف سے گزرتا ہے۔ کتنا اس کا دل تنگ ہوتا ہے تو پھر ایک پرندے تو پر یہ ظلم کیوں جو کہ آسمان میں اڑنے کے لیے پیدا ہوا ہے اور ہم ایک پنجرے میں اسے قید  کر کے رکھ دیتے ہیں۔

بہت سے لوگ پرندوں کو صرف اس لئے پالتے ہیں کہ ان کی خوبصورتی اور ان کی خوبصورت آوازوں کا لطف اٹھا سکے جو کہ ان کے لئے خوشی کا باعث بنتا ہے۔ لیکن اپنی اس خوشی کو ایک طرف رکھتے ہوئے ہمیں یہ بھی سوچنا چاہیئے کہ ان پرندوں کو قید کرنا کیا اچھی بات ہے یا بری؟ اگر ہم ان پرندوں کو پال بھی رہے ہیں تو پھر ہمیں ان کے لئے ایک ایسی بڑی جگہ کا بندوبست کرنا چاہیئے جہاں پر وہ آزادانہ  طور پر اڑ سکے اور اپنی فطری رویے کا اظہار کر سکے۔ لیکن اس سے بھی بڑی بات یہ ہے کہ ہمیں ان کو قید ہی نہیں کرنا چاہیئے صرف اور صرف اس مقصد سے کہ ہم ان کی خوبصورتی اور خوبصورت آوازوں کا لطف اٹھا سکے۔

اگر ہم پرندے پالنے کے شوقین ہیں تو ہمیں ان کے لیے متبادل حل اختیار کرنے چاہیئے۔ مثلاً، ہم ایسے پرندے منتخب کر سکتے ہیں جو کم قید رکھے جا سکے یا ہمیں انہیں ایک بڑی جگہ میں رکھنا چاہیئے، جہاں وہ آزادانہ حرکت کر سکیں۔ بعض لوگ ان پرندوں کے لیے بڑے بڑے پرندے گھر بنا لیتے ہیں اور وہاں پر وہ پرندے آزادی سے حرکت کر سکتے ہیں۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ جا سکتے ہیں۔  اس طریقے کو اختیار کرتے ہوئے ہم پرندوں کو اچھی زندگی فراہم کر سکتے ہیں اور اپنا شوق بھی پورا کر سکتے ہیں۔

اگر ہم دیکھے تو پرندے اور انسان کے درمیان ایک خوبصورت رشتہ ہوتا ہے۔ یہ رشتہ محبت، احترام اور خیال رکھنے پر مبنی ہوتا ہے۔ اگر ہم پرندوں کو قید کرنے کی بجائے انہیں آزادی فراہم کریں تو یہ رشتہ مزید اچھا اور مضبوط  ہو سکتا ہے۔ ہم انہیں اپنی زندگی کا حصہ بنا سکتے ہیں بغیر اس کے کہ ان کی آزادی کو متاثر کریں۔

آخر میں، یہ کہنا چاہونگی کہ گھر میں پرندوں کو قید کرنا نہ صرف ان کی فطری زندگی کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ ان کے حقوق کا بھی احترام نہیں کرتا۔ ہمیں یہ سمجھنا چاہیئے کہ پرندوں کا حقیقی حسن ان کی آزادی میں ہے۔ اگر ہم انہیں محبت اور خیال سے رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں ان کی فطرت کا احترام کرنا چاہیئے اور انہیں آزادانہ زندگی گزارنے کا موقع دینا چاہیئے۔ اس طرح، ہم ان کے ساتھ ایک حقیقی اور محبت بھرا رشتہ قائم کر سکتے ہیں۔ لہذا ہمیں گھر میں پرندوں کو قید کرنے کی بجائے انہیں آزاد چھوڑنے کے بارے میں سوچنا چاہیئے۔

Show More

Raynaz

رعناز ایک ڈیجیٹل رپورٹر اور بلاگر ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button