سینئر صحافی خلیل جبران کو سرکاری طور پر شہید قرار دینے کا مطالبہ،پی ایف یو جے ورکرز
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز نے سینئر صحافی اور لنڈی کوتل پریس کلب کے سابق صدر خلیل جبران کے نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے اس گھناؤنے واقع میں ملوث افراد کی فوری طور پر گرفتار کرنے اور انہیں سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ایف یو جے ورکرز کے صدر شمیم شاہد اور سیکرٹری جنرل راجہ ریاض نے جاری کردہ مشترکہ بیان میں خلیل جبران کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس قسم کے واقعات کو نہ صرف آزادی صحافت پر کاری ضرب بلکہ اسے پاکستان کے سیکورٹی اداروں کی مکمل ناکامی اور نا اہلی کے مترادف بھی قرار دیا ہے۔
انہوں نے حکومت بالخصوص وزیر اعظم شہباز شریف سے خلیل جبران کے قتل کو سرکاری اداروں کی نا اہلی اور ناکامی قرار دیکر مقتول کے ورثاء کو دیگر شہداء کی طرح خصوصی پیکیج کا اعلان کرے ۔ انہوں نے پشتو کے نجی ٹیلی ویژن کے مالکان سے بھی شہید صحافی خلیل جبران کے ورثاء کیلیے فوری طور پر کم از کم پچاس لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ایف یو جے ورکرز کے صدر شمیم شاہد اور سیکرٹری جنرل راجہ ریاض نے ملک بھر کے صحافیوں کو اپنی بقاء کیلئے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں جاری کشمکش کے مد نظر سب سے زیادہ خطرات صحافیوں کے جان و مال کو لاحق ہے ۔ انہوں نے لنڈی کوتل پریس کلب اور پختونخوا یونین آف جرنلسٹس کے ساتھ اظہار ھمدردی کا اعادہ کرتے ہوئے انکی مجوزہ احتجاجی تحریک میں تعاون کا یقین بھی دلایا ھے ۔
یاد رہے کہ منگل کے روز لنڈی کوتل میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پریس کلب کے سابق صدر اور رپورٹر خلیل جبران جاں بحق ہوئے۔