چارسدہ میں نگران حکومت کے دوران بھرتیوں کا انکشاف
رفاقت اللہ رزڑوال
ضلع چارسدہ میں نگران حکومت کے دوران بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ تعلیم زنانہ کی جانب سے نگران حکومت میں ہر قسم کی بھرتیوں پر پابندی کے باوجود 60 کلاس فور ملازمین سمیت مجموعی طور پر74 سرکاری ملازمین کی بھرتی عمل میں لائی گئی۔
اکاونٹ آفس کے ریکارڈ کے مطابق زیادہ تر ملازمین کی تنخواہیں جون 2023میں جاری کی گئی جب صوبے میں نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ہر قسم کی نئی بھریتوں پر پابندی عائد تھی۔ دوسری جانب ایک ماہ قبل وزیراعلیٰ کو پچھلے ایک سال میں بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کی ڈیٹا کی فراہمی میں بھی محکمہ تعلیم نے غلط بیانی سے کام لیا۔
ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم چارسدہ میں پچھلے ایک سال میں 60 سے زائد کلاس فور ملازمین سمیت 74 افراد کو اس وقت بھرتی کیا گیا جبکہ صوبے میں نگران حکومت تھی اور ہرقسم کی نئی بھرتیوں پر الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی عائد تھی۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم زنانہ کے دفتر کے ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے دفتر میں پچھلے ایک سال میں مجموعی طور پر 74ملازمین کی بھرتی عمل میں لائی گئی ہے جس میں 60 سے زائد کلاس فور ملازمین، چار جونیئر کلرکس جبکہ تین لیب اٹینڈنٹ سمیت دیگر ملازمین شامل ہیں جن کی بھرتی مکمل طور پر غیر قانونی اور قواعد و ضوابط کی خلاف کی گئی ہے۔
جب کوئی کلاس فور ملازم بھرتی ہوتا ہے تو اکاونٹ افس ایک یا زیادہ سے زیادہ دو ماہ بعد متعلقہ کلاس فور ملازم کو تنخواہ جاری کرنے کا پابندی ہوتا ہے۔ اس لئے محکمہ اکاونٹ آفس کے ڈیٹا اور ملازمین کےسرکاری پرسنل نمبرکے مطابق نئے بھرتی کئے گئے زیادہ تر ملازمین کو تنخواہیں جون 2023 کے کے بعد شروع کی گئی ہیں جب صوبے میں نگران حکومت تھی۔
اس حوالے سے محکمہ تعلیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم نے زیادہ تر ملازمین کے بھرتی کے آرڈز پچھلی تاریخوں میں جاری کئے ہیں لیکن ان ملازمین کی تنخواہیں نگران حکومت کے دوران ہی جاری کی گئی ہے۔ جو نہ صرف محکمہ تعلیم کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ الیکشن کمیشن کے رولز کے بھی خلاف ہے۔
دوسری جانب محکمہ تعلیم زنانہ نے وزیرا علیٰ علی امین گنڈاپور کو سرکاری محکموں میں پچھلے ایک سال میں بھرتی کئے گئے سرکاری ملازمین بھرتی کی ڈیٹا کی فراہمی میں بھی غلط بیانی سے کام لیا ہے۔ جہاں ان 74 ملازمین کے ڈیٹا کی بجائے لیٹر نمبر2685 مورخہ 4 مارچ 2024 کو ڈائریکٹر ایجوکیشن کو پچھلے ایک سال کے دوران ڈسیز سن کوٹہ کے تحت بھرتی کئے گئے صرف دو جو نیئر کلرکس کی بھرتی کا ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ تمام کلاس فور ملازمین کی بھرتیوں سے چارسدہ کے سابق اور موجودہ ایم پی ایز کو بھی بے خبر رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب ان غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ثریا خٹک کا کہنا ہے کہ انہوں کہ نگران حکومت کے دوران کسی قسم کی بھرتی عمل میں نہیں لائی۔ جن ملازمین کو بھرتی کیا گیا ہے ان میں زیادہ تر کو میڈیکل یا ڈسیزڈ سن کوٹہ کے تحت بھرتی کیا گیا ہے۔