کیا لڑکا لڑکی کا ایک دوسرے سے بات کرنا غلط ہے؟
رعناز
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دنیا دن بدن ترقی کر رہی ہے۔ اسی طرح مہنگائی بھی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ لوگوں کی ضروریات میں بھی دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر ہم بات کریں ترقی کی تو اگر میں کہوں کہ لوگوں کی سوچ بھی ترقی کر رہی ہے تو غلط نہ ہوگا۔ آج کل ہر لڑکی کی یہ خواہش ہے کہ وہ خود مختار ہو جائے، خود کمانے لگ جائے۔ اپنی ضروریات اور اخراجات خود پورے کرے۔لہذا اپنی ضروریات کو پورا کرنے اور خود کو خود مختار بنانے کے لیے وہ نوکری یا کوئی کاروبار کرتی ہے۔
آج کل ہم جس جگہ یا جس ادارے کو دیکھتے ہیں تو ادھر میل اور فیمیل دونوں ساتھ کام کرتے ہیں۔ دونوں ایک ساتھ مل کر اپنا اپنا کام کرتے ہیں۔ ادھر سے ہی ہمارے معاشرے کی گندی سوچ جنم لے لیتی ہے۔ اس گندی سوچ کا سب سے پہلا قدم یہ ہوتا ہے کہ اگر ایک لڑکا لڑکی ایک ساتھ بیٹھتے ہیں یا بات کرتے ہیں تو لوگوں کی سوچ یہ ہوتی ہے کہ ان میں کچھ نہ کچھ غلط چل رہا ہے ۔یقینا دونوں کے درمیان غلط تعلقات یا دوستی ہوگی۔ دونوں کا کوئی نہ کوئی چکر ضرور ہوگا وغیرہ وغیرہ ۔ یہ ہے ہم لوگوں کی غلط سوچ کی انتہا۔
میں تو اس وجہ سے حیران ہوں کہ اگر لڑکا لڑکی ایک ساتھ بیٹھیں گے تو وہ کیا کسی غلط مقصد کے لیے ہوگا ؟کیا وہ کسی کام کے سلسلے میں ساتھ نہیں بیٹھ سکتے ؟ کیا وہ کسی مثبت بحث کے لیے ایک ساتھ نہیں بیٹھ سکتے؟ کیا اگر لڑکا لڑکی ایک ساتھ بیٹھیں گے تو وہ ہمیشہ غلط ہوں گے ؟نہیں کبھی بھی نہیں۔
آج کل کی ضرورت ہے کہ لڑکا لڑکی دونوں جابز کرتے ہیں۔ دونوں ہی تعلیم حاصل کرنے کے لیے سکول، کالجز اور یونیورسٹیز جاتے ہیں۔ دونوں ایک ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں لیکن ان ساری چیزوں کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوگا کہ ان دونوں کے درمیان کچھ غلط تعلقات ہیں۔ یہ صرف اور صرف ہم لوگوں کی غلط اور منفی سوچ ہے۔ باقی کچھ بھی نہیں۔
ادھر میرے ذہن میں ایک سوال اٹھا کہ اخر ہمارے معاشرے کے لوگوں کی یہ غلط سوچ کیوں ہے ؟ وہ کیوں لڑکا لڑکی کے ایک ساتھ بیٹھنے کو غلط نظر سے دیکھتے ہیں؟ آخر اس غلط سوچ نے جنم لیا تو آخر لیا کہاں سے؟ اس حوالے سے میں نے ایک لڑکی سے رابطہ کیا جو کہ ایک صحافی ہے اور فیلڈ میں کام کرتی ہے۔
اس نے بتایا کہ میرے خیال میں لوگوں کی اس سوچ کے پیچھے کوئی نہ کوئی حقیقت ضرور ہے۔ بات کو اور گہرائی میں جاننے کے بعد اس نے مجھے بتایا کہ زیادہ تر ہم کالجز اور یونیورسٹیز میں دیکھتے ہیں کہ ہر دوسرے کیس میں لڑکا لڑکی کا دوستی کے نام پر غلط تعلقات ہوتے ہیں۔ اور انہیں چند کیسز کی وجہ سے باقی لوگوں کے تعلقات کو بھی غلط نظر سے دیکھا جاتا ہے ۔باقی لوگوں کے بھی ایک ساتھ بیٹھنے کو غلط تصور کیا جاتا ہے۔ کیونکہ حقیقت میں کچھ ایسے کیسز موجود ہیں جس کی بنا پر معاشرے کی اس منفی سوچ نے جنم لیا ہے۔
مگر ادھر میں یہ بات واضح کرنا چاہوں گی کہ 100 فیصد کیسز غلط نہیں ہوتے۔ ہر لڑکا لڑکی کے غلط تعلقات نہیں ہوتے۔ ہر لڑکا لڑکی غلط مقصد کے لیے ایک ساتھ نہیں بیٹھے ہوتے۔ اس لیے ان چند کیسز یا چند لوگوں کی وجہ سے ہمیں سب کو قصوروار نہیں ٹھہرانا چاہیے ۔سب کو غلط نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے ۔سب کی زندگی کو اپنی غلط سوچ کی وجہ سے اجیرن نہیں بنانا چاہیے کیونکہ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی کے بارے میں غلط سوچے یا اس پر کوئی الزام تراشی کرے۔ ہر انسان کو خواہ وہ لڑکا ہو یا لڑکی اسے یہ اجازت ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اپنی زندگی گزارے۔
رعناز ایک پرائیویٹ کالج کی ایگزیم کنٹرولر ہیں اور صنفی اور سماجی مسائل پر بلاگنگ بھی کرتی ہیں۔