اقوام متحدہ کی پاکستان کو افغان شہریوں کے مزید قیام میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) اور عالمی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی رجسٹریشن اور انتظام میں معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں سے متعلق ادارے یو این ایچ سی آر اور اقوام متحدہ کی مائیگرین ایجنسی (آئی او ایم) نے پاکستان سے اپیل کی ہے کہ خطرات کا شکار افغان شہریوں کی حفاظت کے سلسلے کو جاری رکھا جائے اور ایسے شہری جو پاکستان سے حفاظت کی درخواست کر رہے اگر انھیں فوری بے دخلی پر مجبور کیا گیا تو ایسی صورت میں وہ خطرے میں گِھر سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان اس وقت متعدد انسانی بحرانوں سے گزر رہا ہے، جہاں خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی جیسے چیلنجز درپیش ہیں۔
یو این ایچ سی آر کے مطابق ایسے منصوبے ان تمام لوگوں کے لیے خطرات ہو سکتے ہیں جنھیں ملک چھوڑنے پر مجبور کیا جائے گا اور انھیں واپسی پر عدم تحفظ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس بیان میں پاکستان کے چار دہائیوں سے زائد عرصے تک ان افغانوں کی میزبانی کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو آزادانہ طورپر اپنی داخلہ پالیسی ترتیب دینے اور عوام کے تحفظ اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے اپنے فرض کو ادا کرنے کا حق حاصل ہے۔
تاہم اقوام متحدہ کے اداروں نے ان افغان شہریوں، جنھیں عالمی تحفظ کی ضرورت ہے، کے اندراج اور مزید قیام کے لیے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔
اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ان افغان شہریوں کی زبردستی بے دخلی سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا امکان بھی موجود ہے جیسے خاندانوں کی جدائی اور کم عمر بچوں کو بے دخل کرنے جیسے عوامل شامل ہیں۔