ویلنٹائن ڈے کی بات آتی ہے تو اسلام یاد آ جاتا ہے، کیوں؟
خالدہ نیاز
آج صبح سے مختلف پوسٹس اور سٹیٹس دیکھ رہی ہوں، کوئی ویلنٹائن ڈے کے حق میں بول رہا ہے تو کوئی اس کو حیا ڈے سے منسوب کر رہا ہے تو کوئی اس کیمخالفت میں کچھ اور کہہ رہا ہے۔
ویلنٹائن ڈے پہ عموماً لوگ ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرتے ہیں لیکن نجانے ہم لوگوں کو ہوا کیا ہے کہ محبت ہم سے برداشت ہی نہیں ہو پا رہی، جب بھی ویلنٹائن ڈے کا ذکر آتا ہے لوگوں کو حیا کا دن یاد آ جاتا ہے، حیا کے لیے صرف یہ ایک ہی دن ہمیں کیوں نظر آتا ہے؟ ہے نا سوچنے والی بات!
ہم وہ قوم ہیں جب ہم لاشیں گراتے ہیں تو ہمیں تب اسلام نظر نہیں آتا، جب ہم غیرت کے نام پر کسی انسان اور خاص طور پر کسی عورت کا قتل کرتے ہیں تب بھی ہمیں اسلام نظر نہیں آتا، جب ہم کسی گلی، محلے یا کسی ویرانے میں کسی بچے یا بچی کو جنسی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں تب بھی ہمیں خوف خدا ہوتا ہے نہ اسلام نظر آتا ہے لیکن جب ویلنٹائن ڈے کی بات آتی ہے تو ہمیں اسلام یاد آ جاتا ہے، کیوں؟
کسی سے محبت کرنا کوئی گناہ تو نہیں ہے، یا کسی سے محبت کا اظہار کرنا بھی کوئی گناہ نہیں ہے البتہ محبت میں اقدار و روایات کا لحاظ نہیں بھولنا چاہیے۔
ہم وہ لوگ ہیں جب ہم اپنی بیٹیوں اور بہنوں کی شادی طے کرتے ہیں تو ہمیں تب اسلام یاد نہیں ہوتا کہ اسلام نے بہن بیٹی کی اجازت لازمی قرار دی ہے لیکن تب ہم کہتے ہیں خواتین کو فیصلہ سازی کا کوئی اختیار نہیں ہے، یہ کون ہوتی ہے اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے والی؟
ویلنٹائن ڈے کو عموماً کچھ لوگ مغربی ایجنڈا قرار دیتے ہیں اور بڑھ چڑھ کر اس کے خلاف بولتے ہیں لیکن یہ نہیں سوچتے کہ ہم لوگ صرف برائے نام مسلمان ہیں جبکہ اسلام نے ہمیں جو کچھ بتایا ہے وہ ہم نہیں کرتے، ملاوٹ و کرپشن عروج پر ہے، ذخیرہ اندوزی عروج پر ہے، مہنگائی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، لوگوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہیں، یہاں مجبوریوں کا ناجائز فائدہ تو اٹھایا جاتا ہے لیکن محبت کسی سے برداشت نہیں ہوتی۔
دیکھا جائے تو ہر کوئی کسی نہ کسی لحاظ سے کسی نہ کسی غلط کام میں ضرور ملوث ہے تاہم چھپ کر کرے تو ٹھیک لیکن کوئی ویلنٹائن ڈے منائے تو وہ بے شرم ہو گیا یا ہو گئی؟
محبت کرنا کوئی بری بات نہیں ہے، جتنا ہم لوگوں نے اس کو برا بنا دیا ہے، محبت کے لیے یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ کوئی لڑکا کسی لڑکی سے یا لڑکی کسی لڑکے سے کرے، محبت تو تمام انسانوں سے کی جا سکتی ہے، محبت اپنے پیشے سے کی جا سکتی ہے، محبت محبت کرنے والوں سے کی جا سکتی ہے، محبت اس پوری کائنات اور اس کے بنانے والے سے کی جا سکتی ہے۔
عرض ہے کہ محبت کریں، محبت کو قبول کریں اور محبت کو پھیلائیں کیوں کہ محبت کرو گے تو محبت ملے گی، نفرت پھیلانے کے لیے بدامنی، سماجی برائیاں اور کئی اور عوامل موجود ہیں، اگر ہم ایک دوسرے سے محبت کریں گے تو دنیا اور زندگی بہت خوبصورت بنائی جا سکتی ہے۔
سو میری طرف سے سب کو ہیپی ویلنٹائن ڈے!