کرونا کیسز میں تیزی: مردان میں 5 طالبات اور 2 اساتذہ کرونا وائرس کا شکار
مردان کے ایک سکول میں 5 طالبات اور 2 اساتذہ کرونا وائرس کا شکار ہوگئی جس کے بعد متعلقہ سکول کو بند کردیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول لیبر کالونی مردان میں کرونا کے کیسز آنے کے بعد سکول کو دس دن کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ درجہ بالا سکول میں کورونا وباء سے متاثرہ افراد کو 14 دن گھروں میں قرنطینہ میں رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے۔
درجہ بالا سکول میں 18 اور اس سے زائد عمر کے اہلکاروں، اساتذہ، طلباء اور دیگر عملہ کو سکولوں میں داخلے کے دوران ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ دکھانا لازم ہوگا۔ اس کے علاوہ ٹی ایم اے کو سکول کی بندش کے دوران وقتاً فوقتاً جراثیم کش سپرے کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے۔
محکمہ صحت کو متاثرہ گھرانوں کی صحت کی مانیٹرنگ اور انکی ویکسینیشن کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے۔
ڈاکٹروں کی تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک میں اگلے دو سے تین ہفتے کورونا صورت حال کے حوالے سےبہت زیادہ خطرناک ہوسکتے ہیں۔
پی ایم اے نے بھی کراچی میں کورونا کے بڑھتےکیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد تک جاپہنچی، یہ تعداد صرف رجسٹرڈ کورونا کیسزکوظاہرکرتی ہے،غیررجسٹرڈ کیسز کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔
ڈاکٹروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اومی کرون اپنی ہیئت تبدیل کرسکتا ہے اور زیادہ مہلک اور شدید ہوسکتا ہے، اس لیے حکومت فوری طور پرسیاسی جلسوں، دھرنوں اور اجتماعات پر پابندی عائد کرے۔
پی ایم اے نے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں پر جرمانے اور سزائیں دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی )کے مطابق 17 جنوری کو ملک بھ میں 53 ہزار سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 9.45 فیصد یعنی 5 ہزار 34کیسز مثبت پائے گئے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 10 افراد کا انتقال بھی ہوا۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا کی صورتحال کے پیشِ نظر فوری طور پر تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ تمام صوبوں کی مشاورت اور کورونا صورتحال کا جائزہ لے کرتعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا جائےگا۔
این سی او سی کا کہنا ہےکہ تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر کورونا ویکسین کی ٹیسٹنگ کی جائےگی۔
اس کے علاوہ این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہےکہ کورونا کی 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں تعلیمی سرگرمیاں محدود کی جائیں گی اور 12 سال سے کم عمر بچوں کو متبادل دن سکول بھیجا جائے گا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھر میں کورونا کیسز بڑھنے کے بعد نئی پابندیاں نافذ کر دیں۔ این سی او سی اجلاس میں ملک میں کورونا کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں کورونا کی شرح 10 فیصد سے زائد والے اضلاع اور شہروں میں انڈور تقریبات پر پابندی اور آؤٹ ڈور تقریبات میں 300 افراد کو شرکت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ 10 فیصد سے کم شرح والے شہروں میں ان ڈور تقریبات میں 300 ویکسی نیٹڈ افراد شرکت کر سکیں گے جبکہ آؤٹ ڈور تقریبات میں 500 ویکسی نیٹڈ افراد کو شرکت کی اجازت ہو گی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کورونا پھیلاؤ والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جائے گا اور 10 فیصد سے زائد شرح والے علاقوں میں ان ڈور ڈائننگ پر 24 جنوری سے مکمل پابندی ہوگی۔