‘رواں سال حج 4 لاکھ 90 ہزار روپے تک ہوگا’
وفاقی حکومت نے رواں سال سرکاری حج اخراجات 4 لاکھ 90 ہزار تک رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حج پالیسی 2020 کی منظوری دی گئی جس کے بعد رواں سال سرکاری حج سکیم کے تحت حج 4 لاکھ 80 ہزار سے 4 لاکھ 90 ہزار تک کا ہوگا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ائیرلائنز کے کرائے اور ٹیکسز کو کم کیا جائے اور حجاج پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو دیا گیا کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہے۔
انہوں نے کہا کہ حج کے عمل کو آسان بنانے کے لیے وزیراعظم نے خصوصی ہدایات دیں جس کے بعد گزشتہ ہفتے سعودی حکام سے اہم مذاکرات کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے حج اخراجات ساڑھے 5 لاکھ روپے بن رہے تھے لیکن اب حج کا خرچہ 4 لاکھ 90 ہزار روپے ہوگا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 70 سال سے زائد عمرکے شہریوں کے لیے 10 ہزار کا کوٹہ مقرر کیا گیا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک ہزار کا کوٹہ رکھا گیا ہے، کوئٹہ سے حجاج کے لیے براہ راست فلائٹس چلائی جائیں گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی عازمین کی امیگریشن پاکستان میں ہی ہوگی، انہیں سعودی ائیرپورٹس پر لائنیں لگانا نہیں پڑیں گی جبکہ روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ میں دیگر شہروں کی شمولیت سے متعلق بات چیت جاری ہے۔
خیال رہے کہ حج پالیسی 2018 کے تحت شمالی ریجن سے جانے والے عازمین حج نے 2 لاکھ 80 ہزار روپے اور جنوبی ریجن سے تعلق رکھنے والے عازمین کو 2 لاکھ 70 ہزار روپے جمع کرائے تھے۔
گزشتہ سال تحریک انصاف کی حکومت نے حج پالیسی 2019 کے تحت حج کے اخراجات کو دو زونز میں تقسیم کیا تھا، شمالی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 36 ہزار 975 روپے جبکہ جنوبی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 27 ہزار 975 روپے رکھے گئے تھے۔