ن لیگ سمیت اپوزیشن کا آرمی ایکٹ کی حمایت کا فیصلہ
پاکستان مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت اپوزیشن نے آرمی ایکٹ پر حکومت کی غیر مشروط حمایت کا فیصلہ کر لیا۔
نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ن لیگ کے رہنماء رانا ثنااللہ نے کہا کہ پارٹی قیادت اور رہنماؤں نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے، جب بھی کسی ادارے نے بلایا پارٹی قیادت سمیت تمام رہنما پیش ہوئے، نیب کی طلبی پر کوئی عذر پیش نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کےعہدے کو متنازع نہیں بنائیں گے، (ن) لیگ نے آرمی ایکٹ پر حکومت کی غیر مشروط حمایت کا فیصلہ کیاہے جب کہ ن لیگ کی غیر مشروط حمایت کی بات کو ڈیل کیسے کہا جا سکتا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نیب آرڈیننس پر اپوزیشن کو آرڈیننس کی صورت میں لانے پر اعتراض ہے، اپنے لوگوں کو مخصوص ریلیف دینے کے لئے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی گئی، ترمیم کا مقصد مالم جبہ اور بی آرٹی کیس سے متعلق لوگوں کو بچاناہے۔
انہوں نے کہا کہ انتقام پر کوئی حکومت نہیں چل سکتی، حکومت کا ایجنڈا صرف انتقام ہے، 2019 ن لیگ کے لیے مشکل رہا تاہم 2019 غریب اور فیکڑی مالکان کے لئے بھی مشکل رہا، گزشتہ سال میں ملکی کی معیشت کا بیڑہ غرق ہوگیا۔
واضح رہے کہ آج حکومتی وفد نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات کی تھی جس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون سازی پر حمایت کی درخواست کی گئی تھی۔
دوسری جانب حکومتی کمیتی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی ملاقات کی جس میں آرمی ایکت میں ترامیم کا معاملہ زیر غور آیا تاہم پیپلز پارٹی کا موقف اس حوالے سے تاحال واضح نہیں ہے۔ اسی طرح جمعیت علمائے اسلام ف کا موقف بھی تاحال سامنے نہیں آیا۔
تاہم عوامی نیشنل پارٹی نے ایکٹ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف توسیع کا معاملہ پارلیمنٹ میں آیا ہے اس لیے اے این پی حمایت کرے گی۔