افغانستان

جنگ بندی اور سیز فائر کے معاملے پر افغانستان اور پاکستان ایک لائن پر ہیں: عبد اللہ عبد اللہ

پاکستان نے طالبان کو جنگ بندی پر قائل کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ افغان مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبد اللہ نے تین روزہ دورہ پاکستان کے اختتام پر عرب خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ طالبان کی جانب سے جنگ بندی اور سیز فائر کے معاملے پر افغانستان اور پاکستان ایک لائن پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سول اور ملٹری لیڈر شپ کو افغان امن عمل کے حوالے سے کسی قسم کے تحفظات نہیں ہیں، اور پاکستان نے طالبان کو جنگ بندی پر قائل کرنے کے لیے اپنااثر و رسوخ استعمال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

سربراہ افغان مصالحتی کونسل کا کہنا تھا کہ اگر طالبان کو جنگ بندی سے متعلق تحفظات ہیں تو اور بھی بہت سے راستے ہیں، جیسے انسانی بنیادوں پر سیز فائر اور پرتشدد کارروائیوں میں نمایاں کمی بھی جنگ بندی کا ایک راستہ ہے۔

طالبان کے ساتھ دوحا مذاکرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ کیوں اس ڈیل کو اتنا بڑا مسئلہ بنایا جا رہا ہے کہ ہم اس میں پھنس پر رہ جائیں، ہم نے اپنی ٹیم کو لچک دکھانے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر طالبان سنجیدہ نہیں ہوں گے اور لچک نہیں دکھائیں گے تو اس سے ہماری ٹیم کے رویے پر بھی اثر پڑے گا اور پھر شاید ہم ایک اور ڈیڈ لاک کی طرف چلے جائیں۔

عبداللہ عبداللہ نے خبردار کیا کہ اگر طالبان کے ساتھ مذاکرات کے راستے میں حائل مسائل جلد حل نہیں ہوتے تو بین الاقوامی کمیونٹی کی امن مذاکرات سے دلچسپی ختم ہو جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے افغانستان کو ماضی کی طرف دیکھتے کی ضرورت کیا ہے، کیا ہم اپنی قوم کی مختلف اکائیوں، مختلف عقائد، مختلف زبانوں، مختلف علاقوں اور سماجی معاشی صورتحال کو ہمیشہ حکمرانوں سے لڑنے کیلئے بطور ہتھیار استعمال کرتے رہیں یا پھر ملک کو مستقبل میں طاقتور اور خوبصورت بنانے کے راستے تلاش کرنے کے بجائے ماضی میں ہی پھنسے رہیں۔

یاد رہے کہ افغان مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ حال ہی میں پاکستان کا تین روزہ دورہ کر کے وطن لوٹے ہیں۔

دورہ پاکستان کے دوران عبداللہ عبداللہ نے صدر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقات کی۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button